Lunar Rebellion: The Awakening of the Guardian | Chapter 3 | Urdu Novel

باب 3: پرانی یادیں اور نئے ساتھی

صبح کی روشنی آہستہ آہستہ جنگل میں پھیل رہی تھی جب ادریئل، لیرا اور کائل اپنی مہم جاری رکھے ہوئے تھے۔ پچھلے دن کے واقعات اب بھی ادریئل کے ذہن میں گونج رہے تھے—اس کی تبدیلی، سخت لڑائی، اور قدیم جادو کا وعدہ۔ لیکن آج، جنگل خود کچھ راز سنانے لگا تھا۔

ماضی کی بازگشت
راستے پر چلتے چلتے وہ تینوں ایک کھلی جگہ پر پہنچے جہاں درخت خاموشی سے ایک پرانی کہانی کے گواہ لگ رہے تھے۔ اچانک ادریئل رک گیا، جیسے کوئی اندرونی کشش محسوس ہوئی ہو۔ اس کی آنکھوں میں پرانی جنگوں کی تصویریں ابھریں—بہادر ویروولف، خونخوار ویری ٹائیگرز، قدیم رسمیں، اور کھوئے ہوئے افسانے جو پتوں کی سرسراہٹ میں سنائی دے رہے تھے۔
ادریئل (آہستہ آواز میں):
“تمہیں بھی دکھائی دے رہا ہے؟ وہ وقت جب ہمارے لوگ آزادی کے لیے لڑتے تھے…”

کائل، جو فطرت کی آوازیں سننے کا خاص ہنر رکھتا تھا، آنکھیں بند کر کے بولا:
کائل:
“ہاں، میں محسوس کر رہا ہوں۔ ہوا ماضی کی آوازیں لاتی ہے۔ جیسے جنگل ہمیں اپنی تاریخ سنا رہا ہو۔”
لیرا، جو حقیقت پسند تھی لیکن لمحے کے جادو سے متاثر ہوئی:
لیرا:
“ادریئل، تمہیں کیا لگتا ہے؟ کیا یہ اس بات کی نشانی ہے کہ ہمارے لوگ ابھی مکمل ختم نہیں ہوئے؟”
ادریئل:
“ہاں، یہ یادیں کہتی ہیں کہ پرانے ویروولف امید کے محافظ تھے۔ شاید میرا جاگنا اسی امید کو واپس لانے کے لیے ہے۔”

تباہ شدہ قلعہ
ادریئل کی نظروں میں جو منظر تھے، ان کی پیروی کرتے ہوئے وہ ایک پرانے، جھاڑیوں سے ڈھکے راستے پر چل پڑے، جو ایک شکستہ قلعے تک جا پہنچا۔ اس کی دیواریں کائی اور پودوں سے ڈھکی تھیں، جیسے ہر پتھر پر کوئی کہانی لکھی ہو۔ فضا میں ماضی کی گہرائی محسوس ہو رہی تھی۔
قلعے کے اندر، ایک اندھیرا راہداری ملی جہاں دیواروں پر مدھم تصویریں بنی تھیں۔ ان میں ویروولف دوسری جادوی مخلوقات کے ساتھ کھڑے تھے، ایک روشن اور پُرامن دنیا کی حفاظت کرتے ہوئے۔ ایک جگہ، ایک چمکتا ہوا جملہ لکھا تھا:

لیرا (اونچی آواز میں پڑھتے ہوئے):
“پتھر کے دل میں، جہاں سائے اور روشنی ملتے ہیں، وہ تعویذ ہے جو قدیم طاقت جگاتا ہے۔”
کائل (پُرجوش ہو کر):
“یہی چابی ہے پرانے جادو کو کھولنے کی۔ اگر ہم یہ تعویذ ڈھونڈ لیں، تو ادریئل تم اپنی طاقت کو سنبھال سکتے ہو۔”

سائے میں نیا ساتھی
اسی دوران، راہداری میں قدموں کی ہلکی سی آواز گونجی۔ ایک نوجوان سامنے آیا، جو سیاہ کپڑوں میں ملبوس تھا اور اس کی آنکھوں میں پراسرار چمک تھی۔
رینان:
“معذرت اگر میں نے ڈرایا ہو۔ میرا نام رینان ہے۔ میں ان کھنڈرات میں آیا ہوں، کیونکہ ماضی کی سرگوشیاں مجھے بلا رہی تھیں۔”

ادریئل:
“رینان، تمہیں اس جگہ کے بارے میں کیا معلوم ہے؟”
رینان:
“میرا خاندان صدیوں سے ان رازوں کی حفاظت کرتا آیا ہے۔ میں نے ایک خلل محسوس کیا—قدیم جادو کی پکار، جو صرف تم جیسے کسی کے ذریعے پوری ہو سکتی ہے، ادریئل۔”
لیرا:
“تو تم بھی ہم جیسے ہو۔ پرانے راستوں کے محافظ۔ ہمیں تم جیسے ساتھی کی ضرورت ہے۔”

رینان:
“میں بھی یہی سمجھتا ہوں۔ ہمیں یہ پہیلی حل کرنی ہے اور تعویذ کو ڈھونڈنا ہے۔ یہی ہماری کھوئی ہوئی میراث کو جوڑنے کا ذریعہ ہو سکتا ہے۔”

اندرونی کشمکش کا سامنا
قلعے کے ایک خاموش کمرے میں، ادریئل کے دل میں ایک جنگ چھڑ گئی—ایک طرف اس کی نئی ویروولف طاقت، دوسری طرف اس کا نرم دل جو انسانیت کی یاد دلاتا تھا۔
رینان:
“یہ طاقت تمہارے لیے تحفہ ہے، مگر اسے سمجھداری سے استعمال کرنا ہوگا۔ تم محض ایک درندہ نہیں، تم ایک پُل ہو، ماضی اور حال کے درمیان۔”

ادریئل (گہری سانس لیتے ہوئے):
“مجھے بہت کچھ سیکھنا ہے۔ اگر میں اپنے آبا کی میراث کا احترام کرنا چاہتا ہوں، تو مجھے اپنی طاقت پر قابو پانا ہوگا۔”
کائل (اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر):
“تم اکیلے نہیں ہو، ادریئل۔ ہم تمہارے ساتھ ہیں، اور مل کر ہم پرانے جادو کو واپس لائیں گے۔”

سائے میں ایک وعدہ
ایک پرانی تصویر کے نیچے، وہ چاروں خاموشی سے ایک دوسرے سے وعدہ کرتے ہیں۔ ایک بار پھر ان کی طاقتیں—ایک دوبارہ جاگا ہوا ویروولف، فطرت کا محافظ، قدیم سائے کا جاننے والا، اور ایک ماہر تیرانداز—اکٹھی ہو جاتی ہیں۔

رینان (مسکرا کر):
“آؤ ان کھنڈرات کو کھوجیں۔ تعویذ ہمارا انتظار کر رہا ہے، اور اسی میں چھپی ہے ہماری اصل طاقت۔”

جیسے ہی وہ کمرے سے باہر نکلے، قلعہ اب افسوس کی علامت نہیں، بلکہ امید کی روشنی بن گیا تھا۔ ان کی نئی دوستی، جو ماضی کی گونج میں بنی تھی، مستقبل میں ایک نئی روشنی کا وعدہ لے کر آئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *