Lunar Rebellion: The Awakening of the Guardian | Chapter 2 | Urdu Novel

باب 2: ایک نیا دوست اور نئے دشمن

اگلی صبح جب اڈریئل نے اپنی آنکھیں کھولیں تو اس کی دنیا ویسی ہی تھی مگر عجیب سی تازگی تھی۔ اس کا گاؤں ابھی سو رہا تھا، مگر باہر کا جنگل کسی پراسرار بلانے کی مانند محسوس ہو رہا تھا۔ اپنی نئی طاقت اور جسم میں رواں توانائی کو سمجھنے کے لیے وہ گہرے جنگل کی طرف روانہ ہوا۔

ایک پراسرار ملاقاتجنگل کی گھومتی ہوئی راہ پر چلتے چلتے درختوں پر نرم سنہری روشنی پڑ رہی تھی۔ ہر قدم پر اڈریئل خود کو زیادہ زندہ محسوس کر رہا تھا، لیکن سایوں میں چھپے خطرے کا بھی احساس ہو رہا تھا۔ اچانک پیچھے سے قدموں کی آواز آئی۔جب اس نے محتاط طور پر مڑ کر دیکھا تو ایک نوجوان عورت کھڑی تھی، تیز نگاہیں اور کندھے پر بیگ لٹکی ہوئی۔ وہ درختوں کے بیچ بالکل خاموشی سے چل رہی تھی۔

لیرا:“کون ہے؟ سامنے آؤ!”اڈریئل نے ایک قدم آگے بڑھ کر بولنے کی کوشش کی:

اڈریئل:“میرا نام اڈریئل ہے۔ میرا کوئی برا ارادہ نہیں—میں صرف جنگل میں گھوم رہا تھا۔”لیرا نے اس کے بدلے ہوئے بازوؤں اور تیز نگاہوں پر نگاہ ڈالی۔

لیرا (نرمی سے):“تم باقی لوگوں جیسے نہیں ہو، ہے نا؟ تمہارے اندر وحشی روح ہے۔ میں نے پرانی کہانیوں میں ایسا دیکھا ہے۔”اڈریئل نے حیرت اور تجسس کے ملے جلے جذبات کے ساتھ پوچھا:

اڈریئل:“کیسا مطلب؟ تم کون ہو؟”

لیرا:“میں لیرا ہوں۔ میں نے یہ جنگل میں پلے بڑھے، زمین کے طریقے اور پرانی داستانیں سیکھی ہیں۔ میں نے ایک ضائع شدہ طاقت کے بارے میں سرگوشیاں سنی ہیں—تم جیسی مخلوق کے بارے میں۔ مجھے محسوس ہوتا ہے پرانی جادو اب جاگ رہا ہے۔”

درختوں کے نیچے کہانیاںلیرا نے ایک بہت بڑے بلوط کے درخت کے نیچے اڈریئل کے ساتھ بیٹھتے ہوئے اپنا پانی کا فلک نکالا اور شیئر کیا۔ اڈریئل نے دھیان سے اس کی باتیں سنی جب اس نے نسلوں سے چلی آرہی کہانیاں بیان کیں۔

لیرا:“بہت پہلے بھی بھیڑیے آزادانہ گھومتے تھے، لوگوں کا تحفظ کرتے اور فطرت کے توازن کو برقرار رکھتے تھے۔ مگر جب ببرشیر شاہی بن کر ابھرے تو ہمیں چھپنا پڑا۔ زیادہ تر لوگ سمجھتے ہیں ہماری مخلوق ختم ہو گئی۔”اڈریئل کی آنکھیں حیرت سے پھٹی رہ گئیں۔

اڈریئل:“مگر آج رات مجھے بدلا گیا۔ میں نے اپنے اندر اپنی آباؤ اجداد کی طاقت محسوس کی۔ کیا ممکن ہے کہ… میں اُن میں سے ہوں؟”لیرا نے سنجیدگی اور امید کے ساتھ سر ہلایا۔

لیرا:“ہاں، اڈریئل۔ ہماری ماضی کی جادو اب جاگ رہی ہے، اور تم وہ چنگاری ہو جو اسے واپس لا سکتی ہے۔ لیکن خبردار—ببرشیر ہمیشہ نگرانی کرتے ہیں اور وہ پرانی رسمیں واپس نہیں آنے دیں گے۔”

اچانک خطرہان کے سوچنے سے پہلے جھاڑیوں میں سے تیز سرسراہٹ آئی۔ اڈریئل اور لیرا فوراً چوکس ہو گئے۔ سائے سے دو خطرناک ہستیوں نے طلوع کیا—یہ دو ببرشیر قاتل تھے، ان کی آنکھیں برائیاں بکھیر رہی تھیں۔

قاتل 1 (گھورتے ہوئے):“رکو، وحشی!”لیرا نے فورا تیر چڑھایا اور پختہ آواز میں بولی:

لیرا:“اڈریئل، تیار ہو جاؤ! ہمیں پکڑ لیا گیا ہے!”اڈریئل کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا۔ اس نے اپنے بھیڑیے کا روپ دھار لیا—پٹھے اکٹھے، حواس تیز، اور دھیمی گھور کے ساتھ ایک دھاڑ نکلی۔ قاتلوں نے جھپٹ لیا اور جنگل میں ہلچل مچ گئی۔

جنگل میں معرکہتیر اڑتے، اڈریئل نے پھٹتے ہوئے طاقت سے دشمنوں کا سامنا کیا۔ ببرشیر زبردست لڑے، پنجے چلائے اور دانت کٹے ہوئے، لیکن لیرا کے ٹھیک نشانے اور اڈریئل کی بے قابو طاقت نے فتح دلوائی۔

اڈریئل (لڑائی میں دھاڑتے ہوئے):“میں اپنی مخلوق کو نقصان نہیں پہنچنے دوں گا!”کتنی ہی دیر میں قاتل پیچھے ہٹ گئے اور جنگل میں دوبارہ سنسنی خیزی چھا گئی۔سانسیں بھرا بھرایا کر کے اڈریئل نے لیرا کی طرف دیکھا۔

اڈریئل:“شکریہ، لیرا۔ میں—مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کیا ہوگا۔”لیرا نے اپنا کمان رکھ دیا اور مسکرا کر کہا:

لیرا:“اگر ہمیں بچنا ہے تو ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہوگا۔ ایسے بہت سے دشمن ہیں جو دوبارہ حملہ کریں گے۔”

ایک نئی اتحادجب وہ تھوڑا سکون محسوس کر رہے تھے، تو دور سے پھر سرسراہٹ سنائی دی۔ دھند میں سے ایک نرم شخصیت اُبھری—ایک نوجوان آدمی، پر محبت بھری آنکھیں اور پر سکون انداز۔ قدم قدم بڑھاتے ہوئے وہ قریب آیا۔

کیل:“مجھے جنگل میں ہلچل کی خبر ملی اور میں مدد کے لیے آیا۔ میرا نام کیل ہے اور میں قدرتی عناصر سے جڑتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ تمہاری آمد، اڈریئل، اتفاق نہیں۔”اڈریئل نے لیرا کی طرف دیکھا اور پھر نئے ساتھی سے مخاطب ہوا۔

اڈریئل:“میں اڈریئل ہوں۔ میں ابھی سب سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ تم کون ہو اور کیسے آئے؟”کیل نے نرم مسکان دی۔

کیل:“ہوا اُن لوگوں سے بات کرتی ہے جو سنتے ہیں، اور آج اُس نے مجھے بتایا کہ تبدیلی ہو رہی ہے۔ لگتا ہے ہمیں ایک ساتھ ہونا ہے۔”تینوں—اڈریئل، لیرا، اور کیل—معرکے کے بعد کے سناٹے میں ایک ہو کر کھڑے ہوئے۔ اُنہیں معلوم تھا کہ آگے راستہ خطرناک ہو گا، رازوں اور جنگوں سے بھرا، اور قدیم جادو جگانے کا چیلنج ہو گا۔ مگر اس لمحے، ان کی نئی دوستی امید کی کرن تھی۔

لیرا (پختگی سے):“ہم مل کر ان کہانیوں کا راز جان سکتے ہیں اور ببرشیر کے خلاف کھڑے ہو سکتے ہیں۔ ہمارا سفر ابھی شروع ہوا ہے۔”

اڈریئل (حوصلے سے):“پھر چلو، ایک قدم ایک بار۔ میں جو بھی ہو جائے، اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔”عزم و ہمت کے ساتھ تینوں جنگل کی گہرائیوں کی طرف چل دیے، بے خبر کہ ان کے لیے اور بھی بڑے امتحان اور مہمات منتظر ہیں، مگر متحد اور پُرعزم۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *